پنجاب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران سلاٹ مشینوں کا استعمال تیزی سے ب
ڑھا ہے۔ یہ مشینیں اکثر مارکیٹوں، شاپنگ مالز اور تفریحی مراکز میں نظر آتی ہیں جو لوگوں کو فوری منافع کی امید دلاتی ہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نوجوان نسل کے لیے خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
کئی شہروں میں سلاٹ مشینوں کے اردگرد نوجوانوں کی بڑی تعداد کھڑی نظر آتی ہے جو پ?
?سے کمانے کے چکر میں گھنٹوں وقت ضائع کرتے ہیں۔ یہ عمل نہ ص
رف ??الی نقصان کا باعث بنتا ہے بلکہ ذہنی دباؤ اور گھریلو تنازعات کو بھی جنم دیتا ہے۔ والدین اکثر شکایت کرتے ہیں کہ ان کے بچوں کی تعلیم اور رو
زمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
حکومتی اداروں نے اس مسئل
ے پ?? قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے ہیں، ج?
?سے کہ غیر قانونی سلاٹ مشینوں کو ضبط کرنا اور عوامی مقامات پر ان کی تنصیب پر پابندی عائد کرنا۔ تاہم، اب بھی کئی جگہوں پر یہ مشینیں خفیہ طور پر چل رہی ہیں۔ ماہرین نفسیات کا مشورہ ہے کہ نوجوانوں کو متبادل تفریحی سرگرمیوں کی طرف راغب کیا جائے اور ان میں مالیاتی خواندگی کو ب
ڑھایا جائے۔
سماجی کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ سلاٹ مشینوں کے استعمال پر واضح قوانین بنائے جائیں اور ان کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ عوام کی بیداری ک
ے پ??وگراموں کے ذریعے اس لت کے منفی اثرات سے آگاہی بھی اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ پنجاب کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اس مسئل
ے پ?? فوری توجہ دینا ناگزیر ہے۔